جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی حکام نے دو محافظ قبلہ اول سے بے دخل کردیے

ہفتہ 30-جولائی-2016

اسرائیلی فوج نے حراست میں لیے گئے مسجد اقصیٰ کے دو محافظوں کو رہا کرنے کے بعد ان کے مسجد میں دخلے پر پندرہ دن کے لیے پابندی عاید کردی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی ملٹری پولیس نے مسجد اقصیٰ کے دو محافظوں کو حال ہی میں حراست میں لیا گیا تھا۔ انہیں گذشتہ روز بیت المقدس کی ایک مجسٹریٹ عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے ان کی 1000 شیکل ضمانت کےعوض رہائی کا حکم دیا اور ساتھ ہی انہیں حکم دیا کہ وہ اگلے 15 دن تک مسجد اقصیٰ میں داخل نہیں ہوں گے۔

فلسطینی حلقوں کی جانب سے اسرائیلی عدالت کے فیصلے کے خلاف شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ مقامی فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ قبلہ اول کے محافظوں کو مسجد سے بے دخل کرنا مسلمانوں کے مذہبی امورمیں صہیونی ریاست کی کھلی مداخلت ہے۔

ادھر فلسطینی محکمہ اوقاف کے ڈائریکٹر الشیخ عمر الکسوانی نے قبلہ اول کے محافظوں کی مسجد سے بے دخلی کی سزا کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینیوں کی کھلی توہین قرار دیا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے فلسطینی شہریوں کی مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس سے بے دخلی کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ اس سے قبل بھی صہیونی حکام فلسطینیوں کو قبلہ اول میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے بے دخلی کے ظالمانہ حربے کا سہارا لیتے رہے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی