جمعه 15/نوامبر/2024

دہشت گردی کے خلاف جنگ، ترکی کا آئین میں ترامیم کا اعلان

بدھ 27-جولائی-2016

ترکی کی حکومت اور اپوزیشن نے ملک کو درپیش موجودہ بحران کے تناظر میں آئین میں جوہری تبدیلیاں لانے سے اتفاق کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ترک حکومت اور اپوزیشن جماعتوں نے علاحدگی پسند کردستان ورکز پارٹی کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی بیخ کنی اور ملک میں فوج کے ذریعے انقلاب برپا کرنے کی کوشش کرنے والے فتح اللہ گولن اور ان کے حامیوں کا گھیرا تنگ کرنے کے لیے دستور میں ترامیم کی تجویز سے اتفاق کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز ترک صدر کی زیرصدارت حکمراں جماعت’’انصاف وترقی‘‘[آق] اور اپوزیشن جماعتوں کے رہ نماؤں کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کے تناظر میں آئین میں جوہری تبدیلیوں سے اتفاق کیا گیا۔

ترک ایوان صدر کے ذرائع کے مطابق حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے سربرہان کا اجلاس 2 گھنٹے 40 منٹ تک جاری رہا۔ اس دوران حال ہی میں منتخب حکومت کا تختہ الٹںے کی ناکام سازش اور اس کے بعد کے حالات بھی  زیربحث آئے۔

اس موقع پر صدر رجب طیب ایردوآن اور وزیراعظم بن علی یلدرم نے تمام سیاسی جماعتوں پر اپنی صفوں میں جمہوریت کے دفاع کے لیے اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔ صدر ایردوآن نے کہا کہ جمہوریت دشمن عناصر ملک میں ایک بار پھر مارشل لا لگانے اور جمہوریت کی بساط لپیٹنا چاہتے ہیں۔ ان کی سازشیں ناکام بنانے کے لیے تمام جماعتیں اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔

مختصر لنک:

کاپی