جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی بریگیڈیئر جنرل پرخواتین کی عصمت ریزی کےالزام میں فرد جرم عاید

اتوار 24-جولائی-2016

اسرائیلی اخبارات نے فوج کے ’’گولانی‘‘ بریگیڈ کے سابق سربراہ اور ریٹائرڈ بریگیڈیئر جنرل اوفک بوخریز کے خلاف فوجی عدالت کی طرف سے عاید کردہ فرد جرم کی تفصیلات جاری کی ہیں۔ اخباری رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سابق بریگیڈیئر پر دوران ملازمت اپنے ماتحت کام کرنے والی خواتین فوجی اہلکاروں کی عصمت ریزی کا الزام عاید کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق فوجی افسرکے اسکینڈل نے صہیونی ریاست کو اندر سے ہلا کر رکھ دیا ہے۔

اسرائیل کے عبرانی اخبار’’یدیعوت احرونوت‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ریٹائرڈ  بریگیڈیئر جنرل کے خلاف فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ ملٹری پراسیکیوٹر بریگیڈیئر جنرل شیرون افک نے جنرل بوخریز کے مقدمہ کی فرد جرم تیار کی  اور اسے عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔ فرد جرم میں ملزم کے خلاف 17 نکات بیان کیے گئے ہیں، جن میں ماتحت کام کرنے والی دو خواتین فوجی اہلکاروں کی مبینہ عصمت دری  اور اس نوعیت کے کئی دیگر الزامات عاید کیے گئے ہیں۔

اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریٹائرمنٹ سے قبل بریگیڈیئر جنرل بوخریز کا نام چیف آف اسٹاف کمیٹی کے لیے بھی تجویز کیا گیا تھا۔ تاہم بعد ازاں انہیں مدت ملازمت پوری ہونے پر ریٹائرڈ کر دیا گیا تھا۔

سابق فوجی افسر کے خلاف ایک خاتون فوجی اہلکار جو اس وقت فوج میں میجر کے عہدے پر تعینات ہے نے فوجی عدالت میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں الزام عاید کیا گیا تھا کہ ’’گولانی بریگیڈ‘‘ کے سابق سربراہ بریگیڈیئر جنرل بوخریز نے ان کی عصمت دری کی تھی۔ اس کے بعد ایک دوسری خاتون اہلکار نے بھی مذکورہ ملزم کے خلاف اسی طرح کی ایک شکایت کی تھی۔

عبرانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق کسی فوجی افسر کے خلاف یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس نہیں بلکہ ماضی میں اس طرح کے کئی اسکینڈل سامنے آچکے ہیں تاہم جنرل بوخریز پرالزام ہے کہ وہ کئی سال تک اپنی فوجی سروس کے دوران ماتحت خواتین کو مختلف حیلوں بہانوں اور حربوں کے ذریعے جنسی ہوس کے لیے بلیک میل کیا۔

مختصر لنک:

کاپی