اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت نے شمالی بیت المقدس میں فلسطینی اراضی پرغاصبانہ قبضے کے بعد تعمیر کی گئی ’’بسغات زئیو‘‘ یہودی کالونی میں 17 ایکڑ پرمحیط ایک پارک کے قیام کی منظوری ہے۔ منصوبے پر 14 ملین شیکل کی لاگت آئے گی۔ خیال رہے کہ ایک امریکی ڈالر 3.86 شیکل کے مساوی ہے۔
عبرانی ہفت روزہ ’’یروشلم‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ بسغات زئیو کالونی میں یہودی آباد کاروں کے لیے پارک کی تعمیر کی درخواست اسرائیلی وزارت برائے آباد کاری اور بیت المقدس بلدیہ کی جانب سے دی گئی تھی۔ اسرائیلی کابینہ نے معمولی غور خوض کے بعد اس کی منظوری دے دی ہے۔
اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پارک کے منصوبے پر کام کے لیے ’’موریا‘‘ نامی ایک سرکاری کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا ہے۔ یہ کمپنی اسرائیلی بلدیہ کے تحت کام کرتی ہے۔ اگلے چند ایام میں ’موریا‘ پارک کے منصوبے پر کام شروع کرے گی اور اسے ایک سال میں تیار کرنے کے بعد آئندہ موسم گرما میں پارک کا افتتاح کیا جائے گا۔
اسرائیلی بلدیہ کی ڈپٹی میئر یعیل عنتبی کا کہنا ہے کہ بسغات زئیو میں پارک یہودی آبادی کے تناسب کو مد نظر رکھ کر تیار کیا جا رہا ہے۔ یہ پارک اپنی نوعیت کا پہلا پارک ہوگا جس کا رقبہ شمالی بیت المقدس کے مساوی بتایا جاتا ہے۔
صہیونی خاتون عہدیدار نے کہا کہ بسغات زئیو میں پارک کی تعمیر کے بعد اس سے تلہ الفرنسیہ، النبی یعقوب اور رمات اشکول یہودی کالونیوں کے آباد کار بھی مستفید ہوسکیں گے۔
پارک کے لیے ’’کریات عمونئیل مورنو‘‘ نام تجویز کیا گیا ہے جو بنی عکیفا یہودی کالونی اور سپورٹس کلب کے یہودی کالونی ’’رحمیلبٹچ‘‘ کی شاہراہ پر پھیلا ہوگا۔