اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل کا محاصرہ مزید سخت کرنے کے لیے شہر کے گرد 42 کلو میٹر کے علاقے پر کنکریٹ کی دیوار تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزارت دفاع کی منظوری کے بعد وزیراعظم نے بھی جنوبی الخلیل میں جبل الخلیل کے مقام پر دیوار کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔ یہ دیوار جبل الخلیل میں فلسطینی شہر ترقومیا اور یہودی کالونی ’’میتار‘‘ کے درمیان تعمیر کی جائے گی تاکہ اس علاقے کے فلسطینی مزاحمت کاروں کو یہودی آباد کاری میں داخل ہونے سے روکا جا سکے۔
حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 42 کلو میٹر طویل کنکریٹ کی دیوار فلسطینی مزاحمت کاروں کی دراندازی کے سامنے ایک مضبوط ڈھال ثابت ہوگی۔ اس دیوار کےساتھ ساتھ جدید مواصلاتی آلات اور فوج کے کنٹرول ٹاور بھی تعمیر کیےجائیں گے۔ بیان کے مطابق یہ منصوبہ اگلے ایک برس میں مکمل کرلیا جائے گا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو نے میتار یہودی کالونی کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے ایک دیوار فاصل کی تعمیر کا بھی اعلان کیا تھا۔