جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ کے شہریوں کی قبلہ اول میں نماز جمعہ کے لیےآنے پر نئی پابندیاں

جمعہ 22-جولائی-2016

اسرائیلی حکام نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے فلسطینی نمازیوں کے قبلہ اول میں نماز جمعہ کی ادائی پر نئی پابندیاں عاید کی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق قابض فوج نے غزہ کی پٹی کے 300 شہریوں کو ہرجمعہ کے موقع پر مسجد اقصیٰ آنے کی اجازت دی گئی تھی مگر اب یہ تعداد نصف کم کرتے ہوئے 150 کردی گئی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی حکام کی جانب سے غزہ کی پٹی اور غرب اردن کو باہم ملانے والی ’’بیت حانون‘‘ گذرگاہ کےراستے بیت المقدس جانے والے شہریوں کی تعداد کم کرنے کا اعلان کیا۔

اسرائیل کے عبرانی ٹی وی کے مطابق صہیونی حکام کی جانب سے غرب اردن سے اردن سفر کرنے والے فلسطینی شہریوں کی تعداد بھی 100 کے بجائے ہفتہ وار تعداد 80 کردی ہے۔

صہیونی حکام کے اس تازہ حکم نامے سے غزہ کے نمازی اور غرب اردن کے مریض اور کاروباری حضرات براہ راست متاثر ہوں گے۔

ادھر غزہ کی پٹی میں فلسطینی محکمہ سول امور کے ترجمان محمد المقادمہ نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے مسافروں کی تعداد کم کرنے کا مقصد نام نہاد سیکیورٹی انتظامات کو بہتر بنانے کی کوشش ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کی بے جا پندیاں فلسطینی شہریوں کی زندگی اجیرن بنانےاور ان کے مذہبی امور میں مداخلت کی کھلی سازش ہیں۔ اسرائیل ایک سازش کے تحت غرب اردن کے شہریوں کو بیرون اور غزہ کی پٹی کے لوگوں کو بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائی پر پابندی عاید کررہا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی