اسرائیلی حکام کی جانب سے پندرہ سال پابند سلاسل رکھنے کے بعد رہائی کے بجائے فلسطینی نوجوان کو انتظامی حراست میں منتقل کیے جانے کے خلاف اسیر کی بھوک ہڑتال 35 ویں روز میں داخل ہے۔ اطلاعات کے مطابق بھوک ہڑتالی فلسطینی بلال کاید کی حالت مزید تشویشناک ہو چکی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق عوامی محاذ کے اسیر کارکنوں نے کہا ہے وہ بلال کاید کی بلا جواز انتظامی حراست اور اس کی بھوک ہڑتال میں اس کے ساتھ یکجہتی کے طورپر بھوک ہڑتال شروع کر رہے ہیں۔
عوامی محاذ کے کارکنوں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ مرحلہ وار بھوک ہڑتال شروع کر رہے ہیں۔ جب تک بلال کاید کی بھوک ہڑتال ختم اور اس کی رہائی کا فیصلہ نہیں کیا جاتا اس وقت تک بھوک ہڑتال کا سلسلہ جاری رہے گا۔
اسیر بلال کاید کے بھائی نے بتایا کہ بلال کاید کی خاتون وکیل نے کل جمعرات کو اپنے موکل سے جیل کی اسپتال میں ملاقات کی تھی۔ ملاقات کے بعد واپسی پرانہوں نے بتایا کہ بلال کاید کی بھوک ہڑتال کے باعث اس کی حالت تشویشناک ہو چکی ہے اور اس نے بول چال بند کر دی ہے۔
خیال رہے کہ اسیر بلال کاید کو اسرائیلی فوج نے 14 سال 6 ماہ تک مسلسل قید میں رکھنے کے بعد رہائی کے بعد انتظامی حراست میں ڈال دیا تھا۔ ایک ماہ قبل اپنی بلا جواز انتظامی حراست کےخلاف بلال نے بھوک ہڑتال شروع کر دی تھی جو اب دوسرے ماہ میں داخل ہو چکی ہے۔
بلال کاید کی خاتون وکیل کا کہنا ہے کہ انہوں نے گذشتہ روز صبح نو سے شام پانچ بجے تک اپنے وکیل کے پاس وقت گذارا مگر اس دوران بلال نے کسی سے کوئی بات چیت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ بلال کی حالت دن بہ دن تشویشناک ہوتی جا رہی ہے۔
ادھر فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں، سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی طرف سے بلال کاید کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔