فلسطین کے علاقے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں قباطیہ کے مقام پر اسرائیلی جیل میں قید بلال احمد ابو زید کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ریلی نکالنے والے فلسطینیوں پراسرائیلی فوج نے براہ راست گولیاں برسا دیں جس کے نتیجے میں کم سے کم پانچ مظاہرین زخمی ہوگئے۔
مقامی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان تصادم اس وقت ہوا جب قابض فوج نے اسیر ابو زید کا مکان مسمار کرنے کے لیے کارروائی شروع کی۔ اس پر فلسطینی شہری مشتعل ہوگئے اور قابض فوج کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ قابض فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا، آنسوگیس کی شیلنگ کے ساتھ ساتھ ان پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کم سے کم پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج نے اسیر ابو زید کے مکان کا سوموار کو علی الصباح محاصرہ شروع کیا اور مکان کی مسماری کا آپریشن شروع کردیا گیا۔ اس دوران فلسطینی شہری مکان مسماری کی کارروائی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔
خیال رہے کہ بلال ابو زید اور ان کے دو دیگر ساتھیوں پر اسرائیل نے چند ماہ قبل بیت المقدس میں ایک فدائی کارروائی میں حصہ لینے کا الزام عاید کیا ہے۔ اسی الزام میں بلال کو حراست میں لیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والے پانچ فلسطینیوں میں سے دو کی عمریں 16 اور 17 سال جب کہ تین کی 20 اور 28 سال بیان کی جاتی ہیں۔ زخمیوں کی شناخت عبدالرحمان سلیمان ابو الرب، رامی زکارنہ، انور کمیل اور جواد کمیل کے ناموں سے کی گئی ہیں۔
ادھرغرب اردن کے شمالی شہر قلقیلیہ میں سوموار کو علی الصباح فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان تصادم ہوا۔ اسرائیلی فوج نے تلاشی کی کارروائی کے دوران تین فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔