دار چینی ہمارے روز مرہ کے کھانوں میں شامل مصالحہ جات کا حصہ ہے، دار چینی صحت کے لیے نہایت مفید خیال کی جاتی ہے۔ کیلوریز جلانے، چربی پگھلانے اور وزن گھٹانے کے ساتھ ساتھ ماہرین اس کا ایک فائدہ انسانی قوت حافظہ کی بہتری بھی بتاتے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ قوت حافظہ کی بہتری اور تدریس کے دوران سبق یاد رکھنے کے لیے دار چینی کا بہ کثرت کھانا طلباء کے لیے غیرمعمولی حد تک مفید ہے۔ اس میں سوڈیم کی غیرمعمولی مقدار پائی جاتی ہے۔ کئی دوسرے کیمیائی اجزاء بھی اس کا حصہ ہوتے ہیں۔ اسے دماغ کےعلاج کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دار چینی کو قوت حافظہ کی بہتری کا ٹانک خیال کیا جاتا ہے۔
امریکا میں کمزور ذہن کے طلباء پر اس کے تجربات سے قبل ایسے چوہوں کو دار چینی کھلائی گئی جن کی دماغی صلاحیت کمزور ہو چکی تھی۔ چنانچہ ان دونوں تجربات کے حیران کن نتائج سامنے آئے ہیں۔
امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا میں دو قسم کی دار چینی پائی جاتی ہے۔ ایک چین کی دار چینی اور دوسری سیلانیہ کہلاتی ہے۔ دونوں اقسام کی دار چینی یکساں طور پر دماغی صلاحیت بہتر بنانے کے لیے مفید قرار دی گئی ہے۔