چهارشنبه 30/آوریل/2025

ماورائے عدالت قتل عام، اسرائیل کےخلاف عالمی چارہ جوئی کا مطالبہ

جمعرات 14-جولائی-2016

فلسطین  اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں نے قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے ماورائے عدالت قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے صہیونی قاتلوں کے خلاف عالمی عدالتوں میں قانونی چارہ جوئی کا مطالبہ کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے رام اللہ میں ایک  مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف منظم ریاستی دہشت گردی کا مرتکب ہو رہاہے۔ انسانی حقوق کے مندوبین نے عالمی برادری اور بین الاقوامی عدالت انصاف پر زور دیا ہے کہ وہ صہیونی ریاست کے جرام کو بے نقاب کرتے ہوئے قاتلوں کے خلاف عالمی قانون کے مطابق کارروائی کریں۔

انسانی حقوق کی مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاستی دہشت گردی اور بین الاقوامی قوانین کی پامالی کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کے ماورائے عدالت قتل عام کو بے نقاب کرنے کے لیے مشترکہ طورپر جدو جہد کرنے کے عزم کا بھی اعلان کیا۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہناہے کہ صہیونی ریاست کے جرائم کو بے نقاب کرنے اور قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے بین الاقوامی سطح پر منظم مہم چلانے کی اشد ضرورت ہے۔ انصاف کے علم بردار ادارے اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کو فلسطینیوں کا ماورائے عدالت قتل عام روکنے کے لیے موثر اقدامات کرنا ہوں گے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے فلسطینی نیشنل پروگریسیو پارٹی کے سیکرٹری جنرل مصطفیٰ البرغوثی نے کہا کہ فلسطینیوں کا ماورائے عدالت قتل عام وحشیانہ جرائم ہیں اور ان جرائم کا ہرصورت میں محاسبہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی بچے محمود شعلان کو جس بے رحمی کے ساتھ گولیاں مارکرشہید کیا فلسطینیوں کے ماورائے عدالت قتل عام کی اس سے بدترین مثال اور کوئی نہیں ملتی۔ صہیونی فوج بغیر کسی وجہ یا خطرے کے نہتے فلسطینیوں کو گولیوں سے بھون دیتی ہے۔ بعد ازاں یہ من گھڑت کہانی تیار کی جاتی ہے کہ مقتول فدائی حملے کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے جتنے بھی فلسطینیوں کو ماورائے عدالت شہید کیا گیا اور ان پر فدائی حملہ آور ہونے کا الزام عاید کیا ہے وہ ان الزامات کو ثابت نہیں کرسکا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی