اسرائیل کی مرکزی عدالت نے مقبوضہ فلسطین کے الناصرہ شہر سے تعلق رکھنے والی ایک فلسطینی لڑکی کو چھ ماہ قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی ریڈیو نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ فلسطینی دو شیزہ اسراء عابد کو یہودی آباد کاروں پر قاتلانہ حملوں کے لیے چاقو رکھنے کی پاداش میں چھ ماہ قید کی سزا کا حکم دیا گیا ہے۔ اسراء کو اسرائیلی فوج نے گذشتہ برس اکتوبر میں العفولہ کے ایک بس اسٹیشن سے حراست میں لیا گیا تھا۔
قید کی سزا کے ساتھ ساتھ اسراء عابد کو 1500 شیکل جرمانہ کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیل کے پراسیکیوٹر جنرل نے اسراء عابد کے خلاف تیار کردہ فرد جرم میں الزام عاید کیا تھا کہ ملزمہ یہودی آباد کاروں پر قاتلانہ حملوں کی منصوبہ بندی کر رہی تھی اور اس کے قبضے سے ایک آلہ قتل بھی برآمد کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے 9 اکتوبر2015ء کو العفولہ شہر میں ایک بس اسٹیشن پر اسراء عابد کو گولیاں مار کر زخمی کر دیا تھا۔ بعد ازاں اسے زخمی حالت میں حراست میں لیا گیا اور اس کے خلاف مقدمہ چلایا گیا۔