چهارشنبه 30/آوریل/2025

مصری وزیرخارجہ کے دورہ اسرائیل کی مذمت کا سلسلہ جاری

منگل 12-جولائی-2016

مصر کے وزیرخارجہ سامح شکری کے گذشتہ اتوار کے روز دورہ اسرائیل پر فلسطینی حلقوں اور بیرون ملک تنظیموں کی جانب سے مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ اردن کی پیشہ ور انجمنوں کی جانب سے ایک بیان میں سامح شکری کے دورہ اسرائیل اور بنجمن نیتن یاھو سے ملاقات کی شدید مذمت کی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اردن کی پروفیشنل ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مصری حکومت کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا فروغ صہیونی ریاست کی عالمی تنہائی میں اس کی مدد کے مترادف ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ عرب اقوام اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں پر اس بات پر اتفاق ہے کہ صہیونی ریاست نہتے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کی مرتکب ہے۔ ایسے میں صہیونی ریاست کے عہدیداروں کے ساتھ ملاقات صہیونیوں کے جرائم کو جواز فراہم کرنے کی بھونڈی کوشش ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے مرتکب صہیونیوں اور فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری میں توسیع میں سرگرم نام نہاد صہیونی لیڈروں سے ملاقات فلسطینیوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مصری وزیرخارجہ نے کس منہ سے اسرائیل کا دورہ کیا ہے جب کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو پوری ہٹ دھرمی کے ساتھ بیت المقدس کو اسرائیل کا ابدی دارالحکومت قرار دے چکے ہیں۔

خیال رہے کہ سنہ 2007ء کے بعد کسی مصری وزیرخارجہ کا یہ پہلا دورہ اسرائیل ہے۔ سنہ 2007ء میں اس وقت کے مصری وزیرخارجہ احمد ابو الغیط[عرب لیگ کے موجودہ سیکرٹری جنرل] اپنے اردنی ہم منصب عبداللہ الخطیب کے ہمراہ امن بات چیت کی بحالی کے لیے اسرائیل کے دورے پر آئے تھے۔ انہوں نے اس وقت کے اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمرٹ اور سابق وزیرخارجہ زیپی لیونی سے ملاقات کی تھی۔

مختصر لنک:

کاپی