ترکی کی وزارت توانائی وقدرتی وسائل کے ماہرین پرمشتمل ایک وفد فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پہنچا ہے۔ وفد کا مقصد غزہ کی پٹی میں بجلی کے بحران پر قابون پانے میں معاونت کرنا اور بجلی کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لیے منصوبہ بندی کرنا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ترک وزارت توانائی کے وفد کا دورہ غزہ اسرائیل اور ترکی کےدرمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے دو ہفتے بعد عمل میں آیا ہے۔
ترک خبر رساں ایجنسی اناطولیہ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ وزارت بجلی و قدرتی وسائل کے مندوبین کا وفد اتوار کی شام غزہ پہنچا تھا۔ اپنے اس دورے کے دوران ترک وفد غزہ کی پٹی میں مقامی حکومتی عہدیداروں سے بھی ملاقات کرے گا۔ ترک ماہرین غزہ کی پٹی میں بجلی کے بحران پر قابو پانے میں مدد فراہم کرنے کی مختلف تجاویز پرغور کے ساتھ بجلی کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لیے بھی منصوبہ بندی کریں گے۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی کو یومیہ 400 میگاواٹ بجلی کی ضرورت ہے جب کہ اس وقت غزہ میں بجلی کی رسد 212 میگاواٹ سے زیادہ نہیں ہے۔ ان میں سے 120 میگاواٹ اسرائیل، 32 میگاواٹ اسرائیل اور 60 میگاواٹ بجلی مقامی سطح پرتیار کی جاتی ہے۔
ترک وفد غزہ کی پٹی میں بجلی کی ضرورت، طلب اور رسد کے ساتھ بجلی کی تیاری کے مختلف منصوبوں کا تجزیاتی جائزہ لینے کے بعد ایک رپورٹ مرتب کرے گا جسے وطن واپسی پر ترک وزارت توانائی کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ اس رپورٹ کی روشنی میں ترک حکومت غزہ کی پٹی کو بجلی کی ضروریات کی مدد میں امداد فراہم کرے گی۔
اناطولیہ نیوز ایجنسی کے مطابق ترک وفد کی تیار کردہ رپورٹ صدر رجب طیب ایردوآن اور کابینہ کے سامنے بھی پیش کی جائے گی جو غزہ کی پٹی میں بجلی کی ضروریات میں معاونت کے لیے مختلف منصوبوں کی منظوری دیں گے۔