مصری وزیرخارجہ سامح شکری کے گذشتہ روز کے دورہ اسرائیل پر فلسطین کے مذہبی، سیاسی ، عوامی اور سماجی حلقوں کی جانب سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ فلسطینی رہ نماؤں نے سامح شکری کے متنازع دورہ بیت المقدس کو ’جرم‘ قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں سرگرم اسلامی تحریک کے نائب صدر الشیخ کمال الخطیب نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بیت المقدس پر اس وقت اسرائیل کا ناجائز تسلط قائم ہے۔ ایسے میں مصری وزیرخارجہ کا دورہ بیت المقدس ایک بڑا اور سنگین جرم ہے۔
الشیخ کمال الخطیب کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کی موجودہ حیثیت کے باوجود صہیونی ریاست اور القدس کا دورہ نہ صرف بیت المقدس پر اسرائیل کے ناجائز تسلط کو تسلیم کرنے کے مترادف ہے بلکہ یہودیوں کی مسجد اقصیٰ پر یلغار، مقدس مقام کو یہودیانے اور اسے تقسیم کرنے کی سازشوں کو بھی جواز فراہم کرنے کی کوشش ہے۔
فلسطینی رہ نما کا کہنا تھا کہ جو لوگ مصری وزیرخارجہ کے دورہ اسرائیل کو امن عمل کی بحالی میں معاون قرار دینے کی خام خیال کا شکار ہیں وہ حقائق سے نابلد ہیں۔ مصری وزیرخارجہ کا دورہ اسرائیل خطے پر اسرائیلی اور امریکی بالادستی کو مضبوط بنانے کی ایک نئی کوشش ہے۔