اسرائیلی حکام نے جنوبی مقبوضہ بیت المقدس کے شہر الخلیل کی مشرقی میونسپلٹی بنی نعیم سے تعلق رکھنے والے شہید فلسطینی نوجوان محمد طرایرہ کے خاندان کے ملکیتی مکان کو گرانے کا پروانہ جاری کر دیا ہے۔ ظالمانہ حکمنامے کے مطابق مکان گرانے کی کارروائی عید کے دوسرے روز یعنی سات جولائی بروز جمعرات کو عمل میں لائی جائے گی۔
فلسطین سے موصولہ اطلاعات کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے شہید طریراہ کے گھر گذشتہ روز فجر کے وقت چھاپہ مارا اور ان کے لواحقین کو 250 مربع میٹر رقبے پر تعمیر ان کے دو منزلہ مکان کو گرانے کا نوٹس حوالے کیا۔
مکان مسماری کے نوٹس کی تعمیل کے وقت بنی نعیم بلدیہ میں بڑے پیمانے پر تفتیشی چھاپہ مار کارروائیوں کی اطلاع بھی ملی ہیں جبکہ میونسپلٹی میں داخلے کے مرکزی راستے گزشتہ ایک ہفتے سے بند ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے نمائندے کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران متعدد فلسطینیوں کے مکانات کی تلاشی لی اور محمد حسن احمیدات نامی نوجوان کو گرفتار کر کے ساتھ لے گئے۔ نیز متعدد دوسرے نوجوانوں کو خفیہ اداروں کے سامنے تفتیش کے لئے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔
انیس سالہ فلسطینی نوجوان محمد طرایرہ نے گزشتہ جمعرات کو فلسطینی سرزمین پر بنائی گئی کریات اربع نامی یہودی بستی میں چاقو سے حملہ کر کے ایک یہودی آباد کار خاتون کو ہلاک کر دیا۔ پولیس نے حملہ آور نوجوان کو گولی مار کر موقع ہی ہلاک کر دیا۔
شھید محمد طرایرہ کے بھائی اور بہن کو اسرائیلی پولیس نے گزشتہ ایک ہفتے سے حراست میں لے رکھا ہے۔ انہیں بنی نعیم میونسپلٹی میں اسرائیلی حکام کی ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران گرفتار کیا تھا۔