قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینی شہریوں کے اندرون اور بیرون ملک سفری پابندیوں میں مزید اضافہ کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں غرب اردن، بیت المقدس اور فلسطین کے دوسرے شہروں سے تعلق رکھنے والے فلسطینیوں کو سنگین مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق رواں اسرائیلی انتظامیہ نے 1045 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے روک دیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مغربی کنارے کے مشرقی علاقے اریحا میں گذرگاہ پولیس کے حکام نے بتایا کہ گذشتہ چھ ماہ کے دوران فلسطینی شہریوں کی بیرون ملک سفر پرعاید پابندیوں میں اسرائیلی حکام کی طرف سے مزید سختی کی گئی ہے۔
فلسطینی گذرگاہ امور کے حکام کا کہنا ہے کہ چھ ماہ کے دوران نہ صرف فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے روکا گیا بلکہ 22 فلسطینیوں کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران سات لاکھ 81 ہزار فلسطینیوں کی سرحد کے آر پار سفر کیا۔ گذشتہ برس کی نسبت اس سال فلسطینیوں کی آمد ورفت میں 6 فی صد اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غرب اردن سے 3 لاکھ 81 ہزار 227 فلسطینی بیرون ملک گئے جب کہ 4 لاکھ 256 افراد بیرون ملک سے فلسطینی شہروں میں آئے۔ اس دوران 1045 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے روک دیا گیا جب کہ سفر کی کوشش کرنے والے 22 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔