اسرائیلی فوج اور پولیس کی جانب سے ظالمانہ رکاوٹوں کے باوجود ماہ صیام کی 27 ویں شب کے موقع پر 4 لاکھ فلسطینیوں نے مسجد اقصیٰ میں عبادت کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کے روز علی الصبح ہی سے فلسطین کے طول عرض بالخصوص بیت المقدس اور مغربی کنارے سے فلسطینیوں کی قبلہ آمد شروع ہو گئی تھی۔ فلسطینیوں کو قبلہ اول میں جمعۃ الوداع میں شرکت سے روکنے، اعتکاف سے دور رکھنے اور لیلۃ القدر سے محروم رکھنے کے لیے حرم قدسی کے آس پاس ہزاروں کی تعداد میں اسرائیلی فوجی، پولیس اہلکار اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔ اسرائیلی پابندیوں کے باوجود چار لاکھ فلسطینی قبلہ اول میں پہنچنے، جمعۃ الوداع میں شرکت کرنے اور لیلۃ القدرکی عبادت کرنے میں کامیاب رہے۔
مسجد اقصیٰ کے ڈائریکٹر الشیخ عمرالکسوانی کے بتایا کہ تین لاکھ 80ہزار سے 4 لاکھ کے لگ بھگ فلسطینیوں نے ستائیسویں شب مسجد اقصیٰ میں عبادت، قیام الیل، تلاوت کلام پاک اور نوافل میں گذاری۔
الشیخ الکسوانی کا کہنا تھا کہ لاکھوں فلسطینیوں کا جمعۃ الوداع کے موقع پر قبلہ اول میں اجتماع اور لیلۃ القدر کی رات عبادت و ریاضت میں وہاں آمد اس بات کا ثبوت ہے کہ صہیونی ریاست کے مظالم فلسطینیوں کو قبلہ اول سے دور رکھنے کی سازشوں میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے ہیں۔