برازیل میں طبی ماہرین نے ایک تحقیق کے بعد بتایا ہے کہ ہفتے میں کم سے کم دو بار ورزش خواتین کو جگر کی بیماریوں سے نجات دلانے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شمالی امریکا میں خواتین کے ’سن یاس‘ کو پہنچنے کے حوالے سے تحقیق کرنے والی ایک تنظیم کے ماہرین نے رپورٹ مرتب کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ہفتے میں دو بار ورزش خواتین کو فربہ جگر کے غیرالکوحلی امراض سے بچاؤ میں مدد دے سکتے ہیں۔ یہ بیماری ان خواتین کو لاحق ہوتی ہے جو ’سن یاس‘[حیض کی بندش] کو پہنچ چکی ہوتی ہیں۔
برازیل کے ساؤپاولو شہر میں جاری کی گئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ فربہ جگر کی بیماری کئی دوسری بیماریوں بالخصوص امراض قلب کا بھی موجب بن سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فربہ جگر کی غیرالکوحلی بیماری خواتین کو 45 سے 55 سال کی عمر میں اس وقت لاحق ہوتی ہے جب خواتین سن یاس میں داخل ہو چکی ہوتی ہیں۔ یہ بیماری جسمانی چربی کے حد سے بڑھ جانے کے باعث ہوتی ہے۔ اس کے بعد اگلے مرحلے میں بلند فشار خون اور شوگر کے عارضے بھی لاحق ہوتے ہیں۔ یہاں تک یہ بیماری امراض قلب کا بھی موجب بن سکتی ہے۔
اس بیماری سے نجات کے لیے ماہرین خواتین کو ہفتے میں دو بار ورزش کی تجویز پیش کرتے ہیں۔ ماہرین نے 24 ہفتوں تک 40 خواتین کو ورزش کے تجربے سے گذارا۔ خواتین ہفتے میں دو بار ورزش کرتی تھیں۔ ماہرین نے انہیں پہلے پانچ منٹ میں تیز ترین ورزش کرائی بعد ازاں 30 سے 50 منٹ کے دورانیے کی ورزش کرائی گئی۔
جگر میں موٹاپے کا مرض دنیا میں تیزی کے ساتھ پھیلنے والی بیماری ہے۔ مسلسل ورزش خواتین کی سانس کو معمول کے مطابق قائم رکھنے اور حرکت قلب کو فطری انداز میں جاری رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ اس کے نتیجے میں جگر پر جمی چربی پگھلنے میں مدد ملتی ہے اور موٹاپے سے نجات کے ساتے ساتھ جگر کی بیماریوں سے بھی نجات ملتی ہے۔