شام میں قائم فلسطینی پناہ گزین کیمپ ’’خان الشیخ‘‘ پر گذشتہ روز بمبار طیاروں نے وحشیانہ بمباری کی، جس کے نتیجے میں ایک بچے سمیت کم سے کم پانچ افراد جاں بحق ہو گئے۔ دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے پناہ گزین کیمپ پر بمباری کو وحشیانہ اور غیرانسانی کارروائی قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان اور جماعت کے سیاسی شعبے کی سینیر رکن عزت الرشق نے ایک بیان میں کہا کہ شام میں قائم خان الشیخ مہاجر کیمپ میں نہتے فلسطینی بچوں اور خواتین کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ معصوم شہریوں پر بمباری سنگین انسانی جرم اور دہشت گردی ہے۔ یہ بمباری جس کی طرف سے بھی کی گئی سنگین نتائج کا موجب بن سکتی ہے۔
الرشق نے کہا کہ نہتے شہریوں پر بم برسانے کا کوئی جواز نہیں۔ یہ کارروائی انتہائی گھٹیا اور بزدلانہ ہے حرکت ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
خیا رہے کہ گذشتہ روز نامعلوم جنگی جہازوں نے فلسطینی پناہ گزین کیمپ خان الشیخ پر بمباری کی تھی، جس کے نتیجے میں کیمپ میں پانچ افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ غالب امکان یہ ہے کہ یہ بمباری شامی فوج یا روس کے جنگی طیاروں کی جانب سے کی گئی ہے۔
ادھر لندن میں قائم فلسطین۔ شام ایکشن گروپ نے بھی خان الشیخ پناہ گزین کیمپ پر بمباری کی شدید مذمت کی ہے۔ ایکشن گروپ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی اور شامی فوج کے جنگی طیارے کچھ دنوں سے مسلسل فلسطینی پناہ گزین کیمپ کو بمباری کا نشانہ بنا رہے ہیں، جس کے نتیجے میں عام شہریوں کی ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔
ایکشن گروپ نے بھی خان الشیخ پناہ گزیں کیمپ پر مسلسل اور وحشیانہ بمباری کا سلسلہ بند کرانے اور فلسطینی پناہ گزینوں کو ہرممکن تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔