قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ فلسطین شہری ’نتانیا‘ میں فائرنگ کر کے ایک فلسطینی شہری کو شہید کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی شہری پر گولیاں اس وقت چلائی گئیں جب اس نے چاقو کے حملے میں دو یہودی آباد کاروں کو زخمی کر دیا تھا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی شہری کی اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہادت کا واقعہ جمعرات کے روز نتانیا میں ام خالد شہر میں پیش آیا۔ گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد دو ہو گئی ہے۔ قبل ازیں قابض فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں ایک فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ الخلیل میں فلسطینی نوجوان نے چاقو کے حملے میں ایک یہودی خاتون کو ہلاک اور ایک آباد کار کو زخمی کر دیا تھا۔
ادھر فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ نتانیا کے مقام پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے فلسطینی شہری کی شناخت 46 سالہ وایل ابو صالح کے نام سے کی گئی ہے، جس کا آبائی تعلق طولکرم کے شویکہ قصبے سے ہے۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 7 نے پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ام خالد شہر میں ایک فلسطینی نے ایک خاتون اور ایک مرد یہودی آباد کاروں پر چاقو سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں وہ دونوں زخمی ہو گئے۔ دونوں کو ایک بازار میں چاقو سے حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ چاقو کے حملے میں یہودی آباد کار کی حالت تشویشناک ہے۔