اسرائیلی حکام نے ایک فلسطینی شہری کو 14 سال تک مسلسل پابند سلاسل رکھنے کے بعد رہا کیا ہے، جس کے بعد وہ آبائی علاقے غزہ کی پٹی میں اپنے گھر پہنچ گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 38 سالہ رائد عوض عاشور کا تعلق غزہ کی پٹی کے شمالی قصبے بیت حانون سے ہے۔ اسے چودہ سال قبل جون 2002ء کو صہیونی فوج نے حراست میں لیا تھا۔ حراست میں لیے جانے کے بعد اس پر فلسطینی مزاحمتی تنظیم القسام بریگیڈ کے ساتھ تعلق اور اسرائیلی فوج کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا اور چودہ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
راید عاشور کی سزائے قید رواں جون کے آخری عشرے میں ختم ہو گئی تھی۔ اسرائیلی حکام نے اس کی سزا کی مدت ختم ہونے کے بعد اسے جیل سے رہا کرتے ہوئے غزہ پہنچا دیا۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی جیلوں میں کل 7 ہزار سے زاید فلسطینی پابند سلاسل ہیں جن میں سے 380 اسیران کا تعلق غزہ کی پٹی سے بتایا جاتا ہے۔