چهارشنبه 30/آوریل/2025

شہید فلسطینی کا والد، اسرائیلی جیل سے رہائی کے بعد گھر پر نظربند

جمعرات 30-جون-2016

اسرائیلی حکام نے شہید فلسطینی بہاء علیان کے والد محمد علیان کو جیل سے رہا کرنے کے بعد گھر پر نظر بند رکھنے اور مسجد اقصیٰ میں نماز کے لیے جانے پر پابندی کی سزا سنائی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار نے بتایا کہ محمد علیان کے وکیل کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ان کے موکل کو پانچ روز تک گھر پر نظر بند رکھنے جب کہ 15 دن تک مسجد اقصیٰ میں داخل نہ ہونے کا حکم جاری کیا ہے۔

وکیل کے مطابق محمد علیان کی گرفتاری کے بعد ان سے تفتیش کے دوران ان پر دہشت گرد تنظیم کے ساتھ تعلق کے الزامات کے ساتھ فلسطینی شہداء کی جسد خاکی کے حصول کے لیے جاری تحریک میں حصہ لینے کا الزام عاید کیا گیا تھا، تاہم کل بدھ کو انہیں اسرائیل پولیس نے مشروط طورپر جیل سے رہا کرتے ہوئے انہیں پانچ روز تک گھر پر نظر رکھنے کا حکم دیا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی پولیس نے محمد علیان کو دو ہفتے قبل حراست میں لیا تھا۔ محمد علیان کے ایک بیٹے بہاء علیان نے 13 اکتوبر 2015ء کو جنوب مشرقی بیت المقدس میں جبل المکبر کے مقام پر فائرنگ اور چاقو کے حملوں میں تین یہودی ہلاک اور متعدد زخمی کردیے تھے۔ جوابی کارروائی میں اسرائیلی فورسز نے بہاء علیان کو بھی فائرنگ کر کے شہید کردیا تھا۔ اسرائیلی فوج کے قبضے میں اس وقت آٹھ فلسطینی شہداء کے جسد خاکی موجود ہیں جن میں ایک جسد خاکی بہاء علیان کا بھی شامل ہے۔ اس کے والد اور دوسرے احباب بہاء شہید کا جسد خاکی واپس لینے کے لیے تحریک چلا رہے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی