فلسطینی شہریوں کی جانب سے غاصب صہیونیوں اور قابض اسرائیلی فوج پر ہونے والے مزاحمتی حملوں کے خوف سے اسرائیلی حکام کی نیندیں حرام ہو گئی ہیں، جس کا اندازہ ان کے آئے روز سامنے آنے والے سیکیورٹی منصوبوں سے ہو رہا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی حکام نے فلسطینیوں کی مزاحمت کارروائیوں کے خدشے کے پیش نظر مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم یہودی کالونیوں کے بس اڈوں پر سیکیورٹی کا ایک نیا پلان تیار کیا گیا ہے۔
عبرانی میڈٰیا کی رپورٹس کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں 40 بس اڈے ایسے ہیں جو ماضی میں فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔
سیکیورٹی پلان کے تحت اسرائیلی حکام نے ان بس اڈوں کے گرد کنکریٹ کی دیوار تعمیر کرنے کے ساتھ ساتھ حملوں آوروں کی شناخت کے لیے الیکٹرانک آلات نصب کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکام نے غرب اردن کے 40 کے لگ بھگ بس اڈوں کی سیکیورٹی ناقص قرار دے کر نیا سیکیورٹی پلان نافذ کیا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس اکتوبر کے بعد سے جاری فلسطینی تحریک انتفاضہ القدس کے دوران فلسطینیوں کی انفرادی مزاحمتی کارروائیوں کے نتیجے میں 34 صہیونی ہلاک اور 500 سے زاید زخمی ہو چکے ہیں۔ فلسطینی شہریوں کی جانب سے صہیونیوں پر چاقوؤں سے حملوں کے ساتھ ساتھ فائرنگ سے بھی کارروائیاں کیں۔