چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی اراضی پر غاصبابہ قبضے کی صہیونی کارروائیوں میں 439% اضافہ

جمعرات 30-جون-2016

فلسطین میں سامنے آنے والی ایک تازہ رپورٹ میں فلسطینی اراضی پرغاصب صہیونیوں کی ناجائز تسلط کی کارروائیوں کے لرزہ خیز اعدادو شمار کا انکشاف کیا گیا ہے۔ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں غاصب صہیونیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کے مکانات مسماری کی کارروائیوں میں 439 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

فلسطین میں ’ایپلائیڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ‘‘’’اریج‘‘ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینیوں کی املاک اور اراضی ہتھیانے کا سلسلہ غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس دونوں علاقوں میں پوری شدت کے ساتھ جاری رہا ہے۔ رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں قابض اسرائیلی حکام اور یہودی آباد کاروں نے فلسطینیوں کے 7 ہزار 773 دونم اراضی پر قبضہ کیا۔ فلسطینی اراضی اور املاک ہتھیانے کی یہ واردات گذشتہ برس [2015ء] کی نسبت 439 فی صد زیادہ ہے۔ گذشتہ برس اسی عرصے میں یہودیوں نے 1442 دونم اراضی غصب کی تھی۔

رپورٹ کے مطابق رواں سال یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی فورسز نے اریحا میں 3687 دونم، بیت لحم میں 1366 جب کہ غرب اردن کے سلفیت شہر میں 1160 دونم اراضی ہتھیائی گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی غاصبوں کے ہاتھوں جہاں فلسطینیوں کی قیمتی اراضی اور دیگر املاک پرقبضے کی کارروائیاں اپنے عروج پر رہیں وہیں فلسطینی شہریوں کے مکانات کی مسماری کا سلسلہ بھی بدستور جاری رہا ہے۔ گذشتہ چھ ماہ میں اسرائیلی فوج کی انہدامی کارروائیوں میں فلسطینی شہریوں کو 276 مکانات سے محروم کر دیا گیا۔ بیت المقدس میں مکانات مسماری کی کارروائیوں میں گذشتہ برس کی نسبت 155 فی صد اضافہ ہوا جہاں چھ ماہ میں 108 مکانا مسمار کیے گئے ہیں۔

رواں سال غرب اردن کے مخلتف شہروں نابلس اور الخلیل جب کہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کی زرعی اور مویشیوں کے لیے استعمال ہونے والی 343 املاک مسمار کی گئیں۔ یہ مسماری بھی پچھلے سال کی نسبت 481 فی صد زیادہ ہے کیونکہ گذشتہ برس فلسطینیوں کی زرعی اور مویشیوں کی 59 املاک مسمار کی گئی تھیں۔

’’اریج‘‘ کی رپورٹ میں صہیونی سول انتظامیہ کے اس منصوبے کی بھی نشاندہی کی ہے جس کے تحت’زرد لائن‘‘ نامی سیکٹر میں 62000 ایکڑ اراضی کا سروے کیا گیا اور اس کی رجسٹریشن غرب اردن میں توسیعی منصوبوں کے لیے کی گئی ہے۔ اس منصوبے میں دس یہودی کالونیوں کی توسیع شامل ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی حکومت نے ’امانا‘ نامی ایک توسیع پسند تنظیم کے تعاون سے گذشتہ مئی کو ‘‘شیلو‘‘ یہودی کالونی میں یہودیوں کے لیے 139 نئے مکانات کی تعمیر کا اعلان کیا تھا۔ ان 139 مکانات میں’عادی عاد‘ نامی یہودی کالونی میں رہنے والے 40 یہودی خاندانوں کی منتقلی بھی شامل ہے۔

خیال رہے کہ اس وقت مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن میں غیرقانونی طور پر آباد کیے گئے یہودیوں کی تعداد 7 لاکھ 66 ہزار سے زیادہ ہے۔ مغربی کنارے میں 4 لاکھ 63 ہزار جبکہ مشرقی بیت المقدس میں 3 لاکھ 60 ہزار یہودی آباد ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی