فلسطینی وزارت تعلیم کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں اب تک 17 فلسطینی طلباء اور طالبات کو شہید کیا جا چکا ہے۔
فلسطینی وزارت تعلیم کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کی نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے مظالم کے باعث جہاں سترہ طلباء اور طالبات جام شہادت نوش کر گئے وہیں ریاتی دہشت گردی کے نتیجے میں سیکڑوں طلباء زخمی جب کہ رکاوٹوں کی وجہ سے ہزاروں کو اسکول جانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال میں اب تک اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں 17 فلسطینی طلباء و طالبات شہید اور 230 زخمی ہوئے۔ قابض فوج نے 87 طلباء کو حراست میں لے جیلوں میں ڈالا جب کہ چار طلباء کو گھروں پر نظر بندی کی سزائیں دی گئیں۔ قابض فوج کے ہاتھوں پانچ معلمین گرفتار کر کے قید کی سزائیں دی جب کہ 391 طلباء اور 39 اساتذہ کر یرغمال بنایا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے مظالم کے نتیجے میں 17 اسکولوں اور دیگر تعلیمی اداروں کو مکمل بند کیا گیا۔ بعض بعض اداروں کو 18 دنوں تک بندش کا سامنا کرنا پڑا ہے۔14 اسکولوں کو عارضی طورپر بند کیا گیا۔
اسرائیلی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں 34 اسکولوں میں توڑپھوڑ کی گئی اور طلبا، اساتذہ اور دیگر عملے پر تشدد 136 واقعات رونما ہوئے۔ رواں سال کے دوران اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے نتیجے میں طلباء کی 2509 کلاسیں ضائع ہوئیں۔