قبلہ اول میں موجود نمازیوں ، روزہ داروں اوراعتکاف بیٹھے فلسطینی شہریوں پر اسرائیلی فوج کے بہیمانہ تشدد کی فلسطین بھرمیں مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘، اسلامی جہاد، فلسطینی محکمہ اوقاف، قبلہ اول کے امام وخطیب الشیخ عکرمہ صبری، فلسطینی سپریم علماء کونسل اور دیگر مذہبی اور سیاسی حلقوں کی طرف سے قبلہ اول پرصہیونی یلغار کی مذمت کے بعد اسرائیلی پارلیمنٹ کے عرب ارکان کے اتحاد نے بھی قبلہ اول پر یہودی پولیس گردی کی شدید مذمت کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عرب اتحاد کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ پر دھاوے اور نمازیوں اور روزہ داروں پر اسرائیلی فوج کا تشدد مذہبی اشتعال انگیزی اور قابل مذمت اقدام ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ پراسرائیلی پولیس کی یلغار مسلمانوں کے مقدس مقامات پر براہ راست حملے اور مقدس مقامات کی کھلے عام بے حرمتی کے مترادف ہے۔ حالیہ ایام میں اسرائیلی پولیس نے جس منظم طریقے سے مسجد اقصیٰ میں گھس کر نمازیوں ، روزہ داروں اور اعتکاف میں بیٹھے فلسطینیوں پر تشدد کیا ہے اس سے ظاہرہوتا ہے کہ یہ سب کچھ منظم پالیسی کے تحت کیا گیا ہے۔ بیان میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر تشدد کو وحشیانہ اور اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے حکومت سے پولیس گردی روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ صرف مسلمانوں کی ملکیت اور مذہبی مقام ہے جہاں کسی دوسرے مذہب کے لوگوں کو داخل ہونے کا کوئی حق نہیں پہنچتا۔ اسرائیلی حکومت مسجد اقصیٰ پرپولیس کے ذریعے دھاووں کا ماحول پیدا کرکے مذہبی اشتعال انگیزی کو ہوا دے رہی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ دو روز سےاسرائیلی فوج مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر وحشیانہ تشدد کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسرائیلی فوج طے شدہ پالیسی کے تحت مسجد اقصیٰ میں موجود معتکفین اور دیگر نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر انہیں ہرساں کرنے اور خوف زدہ کرنے کی کوششیں کررہی ہے۔