شنبه 10/می/2025

مغوی اسرائیلی فوجی کی رہائی کو ترکی معاہدے میں شامل کرنے کا مطالبہ

ہفتہ 25-جون-2016

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں دو سال قبل فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجی شاؤل ارون کے والد نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ ترکی کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کےمعاہدے میں ان کے بیٹے کی بازیابی کو بھی معاہدے کی شرائط میں شامل کریں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق مغوی فوجی اہلکار کے والد نے گذشتہ روز وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا اور ان سے کہا کہ وہ ترکی کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کے ضمن میں ان کے بیٹے کی رہائی کو بھی معاہدے میں شامل کریں۔

مغوی فوجی کے والد کا کہنا تھا کہنا تھا کہ ان کے بیٹے کو حماس کے مزاحمت کاروں نے حراست میں لے رکھا ہے۔ تل ابیب اور انقرہ کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے سلسلے میں ہونے والی مساعی میں ان کے بیٹے کی بازیابی کو بھی شامل کیا جانا چاہیے۔

مسٹر ارون نے نیتن یاھو سے کہا کہ وہ شاؤل ارون اور گولڈن ھدار دونوں کی رہائی کو کو ترکی کے ساتھ معاہدے کی شرائط میں شامل کریں۔

خیال رہے کہ سنہ 2014ء میں غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کشی کے دوران فلسطینی مزاحمت کاروں نے متعدد اسرائیلی فوجیوں کو یرغمال بنالیا تھا۔ ان میں شاؤل ارون اور گولڈن ھدار سمیت متعدد کی شناخت کی جا چکی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی