مصری وزارت خارجہ نے ذرائع ابلاغ میں آنے والی ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ حال ہی میں مصری حکومت اور فلسطینی اتھارٹی نے سمندری حدود کے تعین کے لیے مذاکرات شروع کیے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مصری وزارت خارجہ کے ترجمان احمد ابو زید نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اور قاہرہ کے درمیان سمندری حدود کے تعین کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ ذرائع ابلاغ میں اس حوالے سے جتنی بھی خبریں آئی ہیں وہ سب بے بنیاد ہیں۔
خبر رساں ایجنسی ’’اناطولیہ‘‘ کے مطابق مصری وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ان کے ملک کا سمندری حدود کے حوالے سے کوئی نیا موقف نہیں ہے۔ فلسطین اور مصر کے درمیان سمندری حدود پہلے سے متعین ہیں۔ شمال کی سمت میں فلسطین اور مصر کےدرمیان بحر احمر، جزیرہ نما سینا اور شمال مشرق میں غزہ کی پٹی واقع ہیں اور ان کے درمیان فلسطین اور مصرکی سمندری حدود کا پہلے سے تعین کیا جا چکا ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اقوام متحدہ میں فلسطینی اتھارٹی کے سفیر ریاض منصور نے ایک بیان میں کہا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی اور مصر کے درمیان سمندری حدود کے تعین کے لیے مذاکرات جاری ہیں، تاہم مصر کی جانب سے اس حوالے سے کوئی وضاحت نہیں کی گئی تھی۔ گذشتہ روز مصری وزارت خارجہ کے ترجمان نے سرکاری موقف بیان کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں ملکوں میں اس طرح کے کوئی مذاکرات نہیں ہوئے ہیں۔