ترکی کی ایک تنظیم نے فلسطین میں 45 تاریخی مساجد کی مرمت اور ان کی تزئین وآرائش کا منصوبہ مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ بیت المقدس میں واقع 70 قدیم گھروں کی بھی مرمت مکمل کر لی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’میراث عثمانی کے تحفظ واحیا‘ کے لیے سرگرم ’’میراثنا‘‘ نامی تنظٰم کے سرکردہ ذمہ دار خالص موتلو نے بتایا کہ ان کی تنظیم کی جانب سے فلسطین میں 45 مساجد کی مرمت کا کام شروع کیا گیا تھا، جسے خوش اسلوبی سے مکمل کر لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بیت المقدس میں 70 پرانے گھروں کی بھی مرمت کی گئی ہے اورا نہیں بھی محفوظ کیا گیا ہے۔
اناطولیہ نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے خالص موتلو کا کہنا تھا کہ فلسطین میں 4 ہزار سے زاید پرانے طرز تعمیر پربنی عمارتیں موجود ہیں جنہیں بچانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بعض پرانی عمارتوں میں فلسطینی شہری رہائش پذیر ہیں اور انہوں نے بھاری معاوضوں کی پیشکش کے باوجود وہ مکان خالی کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
تاریخی عمارتوں کی مرمت کے کام میں اسرائیلی رکاوٹوں سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں خالص موتلو کا کہنا تھا کہ ہمارے کام میں سب سے زیادہ رخنہ اسرائیلیوں کی جانب سے ڈالا جاتا ہے۔ وہ ہمیں قدم قدم پرمساجد کی تعمیرو مرمت کے کاموں سے روکتے ہیں اور ہمارے منصوبوں کی راہ میں حائل ہونے کی مذموم کوششیں کرتے ہیں۔ کسی بھی مسجد یا پرانی عمارت کی مرمت کے لیے ہمیں اسرائیلی حکام سے اجازت لینا پڑتی ہے۔ چار سال قبل حیفا شہر کے فلسطینیوں کی طرف سے ایک سرکلر جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ شہر کی ایک تاریخی مسجد مرمتی کام نہ ہونے کے باعث شہید ہونے والی ہے۔ ہم نے فوری مداخلت کی اور مسجد کی تعمیرو مرمت کرکے اسے بچا لیا ہے۔