ہالینڈ میں ماہرین نے ایک نئی تحقیق میں بتایا ہے کہ مطالعہ کرنے کے چار گھنٹے بعد جسمانی ورزش حافظے کے لیے انتہائی مفید ہے اور اس سے دماغ تازہ دم ہونے کی وجہ سے چیزیں یاد رکھنے میں سہولت رہتی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق ہالینڈ کی راڈ بوڈ یونیورسٹی کے زیراہتمام ڈونڈرز انسٹیٹیوٹ نے حال ہی میں تین الگ الگ گروپوں پر یہ تحقیق کی۔ مجموعی طورپر تحقیق میں کل 72 فراد پر یہ تجربہ کیا گیا۔
تحقیق کے نتائج کے حوالے سے مرتب کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسٹڈی کے چار گھنٹے بعد جسمانی ورزش دماغ اور یادداشت کے پروٹین کو دوبارہ تازہ دم کر دیتا ہے، جس کے نتیجے میں یاد داشت بہتر ہوتی اور یاد کیا ہوا سبق ایک بار پھر تازہ ہو جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق تحقیق کاروں نے تین میں سے ایک گروپ کو مطالعے کے فوری بعد 40 منٹ کی جسمانی ورزش کرائی، دوسرے گروپ کو چار گھنٹے بعد 35 منٹ کی جسمانی ورزش کرائی گئی جب کہ تیسرے گروپ کو مطالعے کے بعد کسی قسم کی ورزش نہیں کرائی گئی۔ ان میں سے دوسرے گروپ یعنی اسٹڈی کے چار گھنٹے بعد ورزش کرنے والے گروپ کی یاداشت پہلے اور تیسرے گروپ کی نسبت زیادہ بہتر ثابت ہوئی۔
اس سے یہ ثابت ہوا کہ مطالعہ کرنے والے افراد بالخصوص طلباء و طالبات مطالعے کے چارگھنٹے بعد اپنی جسمانی ورزش کریں تو اس کے نتیجے میں ان کی قوت حافظہ بہتر ہوگی اور یاد کی ہوئی چیزیں انہیں نہیں بھولیں گی۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے بچوں اور نوجوانوں کو یومیہ ایک گھنٹہ ورزش کی تاکید کی گئی ہے۔ بہتر ہے کہ جسمانی ورزش تازہ ہوا میں کی جائے اس سے جسم زیادہ چاک وچوبند ہو سکتا ہے۔ جسمانی اعضاء، دل ،گردے اور دماغ بہتر طور پرکام کرتے ہیں اور جسم کا وزن بھی مثالی رہتا ہے۔