اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ جماعت نے اقتصادی سہولیات کے بدلے میں اسرائیل کے ساتھ دس سال تک جنگ بندی کی تجویز پیش کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ جماعت یا اسرائیل دونوں میں سے کسی ایک طرف سے طویل المیعاد جنگ بندی کی کوئی تجویز پیش نہیں کی گئی ہے۔ حماس کی طرف سے اقتصادی سہولیات کے بدلے میں دس سال کے لیے جنگ بندی کی تجویز کی افواہیں بے بنیاد ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیل کے کچھ ذرائع ابلاغ نے یہ خبر شائع کی تھی کہ اسرائیل نے قطر میں قائم حماس کے دفتر کو ایک تجویز ارسال کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اگرحماس دس سال کے لیے جنگ بندی پر تیار ہوجائے تو غزہ کی پٹی کو اقتصادی سہولیات دی جاسکتی ہیں۔ تاہم حماس نے وضاحت کی ہے کہ ایسی کوئی تجویز کسی چینل سے بھی پیش نہیں کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ حماس ماضی میں اسرائیل کے ساتھ طویل المیعاد جنگ بندی کی تجویز اس شرط پر پیش کر چکی ہے کہ اگر اسرائیل کے خاتمے کا اعلان کیا جائے تو حماس دس سال تک جنگ بندی کے لیے تیار ہے۔