جمعه 15/نوامبر/2024

مستقبل میں جنگ لڑنا اسرائیل کے لیے زیادہ مشکل ہو جائے گا

جمعہ 17-جون-2016

اسرائیلی فوج کے زیرانتظام ملٹری انٹیلی جنس ’’امان‘‘ کے سربراہ نے کہا ہے کہ مستقبل میں اسرائیل کے لیے جنگ لڑنا اور بھی مشکل ہو جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے دشمن اپنی دفاعی صلاحیتوں میں تیزی کے ساتھ اضافہ کر رہے ہیں۔ اس لیے ماضی کی نسبت مستقبل کی جنگیں اسرائیل کے لیے کئی پیچیدگیاں اور مشکلات پیدا کریں گی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ملٹری انٹیلی جنس چیف ’’ھرٹزی ھیلوی‘‘ نے وسطی فلسطین کے علاقے ’ہرٹزیلیا‘ میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ تل ابیب کے دشمن تیزی کے ساتھ طاقت حاصل کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنگ لڑنا بچوں کا کھیل کبھی نہیں رہا اور اسرائیل کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ ہر جنگ میں فتح یقینی ہوتی ہے۔ مستقبل کی جنگیں خطرناک اور اسرائیل کے لیے مشکلات پیدا کرنے والی ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جنگی مہارت یہ بتا رہی ہے کہ مستقبل کی جنگیں اسرائیل کے لیے مشکلات پیدا کریں گی۔

خیال رہے کہ اسرائیلی  ملٹری انٹیلی جنس چیف نے ان خیالات کا اظہار لبنان میں سنہ 2006ء میں حزب اللہ کے خلاف لڑئی گئی جنگ کے تناظرمیں منعقدہ کانفرنس سے خطاب میں کیا۔

جنرل ھیلوی کا کہنا تھا کہ مشرق وسطی کا پورا خطہ پچھلے کچھ عرصے سے اضطراب اور بے چینی کا شکار ہے مگر اسرائیل واحد ملک ہے جو مستحکم ہے اور خطے کا نہایت مضبوط ملک ثابت ہوا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جب جنگ میں ایک فوج دوسرے فوج کے مقابلے میں ہو تو فتح اور شکست کا فیصلہ جلد ہو جاتا ہے مگر جب مسلح گروپوں کے ساتھ گوریلا جنگ ہو تو وہ کئی سال تک جاری رہتی جس میں فتح اور شکست کا اندازہ کرنا آسان نہیں ہوتا۔ اسرائیل کوبھی اسی طرح کے گوریلا گروپوں کے ساتھ سابقہ پڑتا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی