جمعه 15/نوامبر/2024

عدلیہ پر تنقید، اسرائیلی خاتون وزیر قانون ذرائع ابلاغ پر برس پڑیں

منگل 14-جون-2016

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی جانب سے عدلیہ کے بعض فیصلوں پر تنقید کے بعد حکومت نے اخبارات کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ اسرائیلی خاتون وزیر قانون ایلیت شاکید کا کہنا ہے کہ عدلیہ پر تنقید کرنے والوں کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

اسرائیلی آخبار’’ اسرائیل ٹوڈے‘‘ کی رپورٹ کے مطابق وزیرقانون کو عبرانی اخبار’’ہارٹز‘‘ کے تجزیہ نگار عاموس شوکن کا فیس بک پر پوسٹ وہ بیان سخت ناگوار گذرا ہے، جس میں انہوں نے سپریم کورٹ کے جج نوعام سولبیرگ کو’’عالمی مجرم‘‘ قرار دیا تھا۔

وزیرقانون نے الزام عاید کیا ہے کہ ’’ہارٹز‘‘ اخبار اور اس کے لکھاری فاضل عدالت کے ججوں کے خلاف عوام کو اکسا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ عبرانی اخبار خود کو غیرجانب دار قرار دینے کی کوشش کرتاہے مگر ساتھ ہی ساتھ وہ اعلیٰ عدلیہ کی ججوں کی تضحیک کرکے عدلیہ کی توہین کا مرتکب ہو رہا ہے۔

خیال رہے کہ عبرانی اخبار کے ایک نامہ نگار اورسگاف نے بھی سپریم کورٹ کے جج سولبیرگ پر ان کے ایک فیصلے پر کڑی تنقید کی تھی۔ سولبیرگ کو اس وقت تنقید کا نشانہ بنای گیا جب انہوں نے غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم میں قائم ’’غوش عتصیون‘‘ یہودی کالونی میں یہودی آباد کاری کو جائز قرار دیا تھا۔

عدالت کے اس متنازع فیصلے کی اسرائیلی وزیرقانون کی جانب سے تائید کی گئی تھی جب کہ  ذرائع ابلاغ میں اس کی سخت مخالفت کی گئی تھی۔

مختصر لنک:

کاپی