فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں سوموار کو علی الصباح اسرائیلی فوج نے گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا، کریک ڈاؤن میں ایک سرکردہ عالم دین سمیت متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سوموار کو علی الصباح اسرائیلی فوج کی گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران فلسطینی شہریوں کی جانب سے قابض فوج پر سنگ باری کی گئی اور ان پر پٹرول بموں سے بھی حملےکیے گئے۔
مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں ایک کارروائی کے دوران الماجین اور المخیفہ کالونیوں میں تلاشی کے دوران ایک عالم دین سمیت متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق سرکردہ مقامی عالم دین کی شناخت خباب حمد کے نام سے کی گئی ہے۔ اسرائیلی فوج نے الشیخ حباب حمد کےگھر پر چھاپہ مارا اور توڑ پھوڑ کے ساتھ گھر میں موجود خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا۔
الشیخ حباب حمد اس سے قبل متعدد مرتبہ فلسطینی اتھارٹی کی جیل میں بھی قید رہ چکے ہیں۔ تل المخیفہ سے تلاشی کے دوران 26 سالہ وجدی القطب کو حراست میں لے لیا گیا۔ وجدی کا ایک بھائی سعید القطب اسرائیلی دہشت گردی میں شہید جب کہ ایک بھائی مجاھد القطب اسرائیلی جلوں میں قید ہے۔
الخلیل شہر میں بھی قابض فوج کی جانب سے گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں شہریوں کو زدو کوب کیا۔ یطا قصبے کی شمالی رقعہ کالونی میں اسرائیلی فوجیوں نے جہاد علی عقل نامی شہری کے گھر پر چھاپہ مارا۔ اس کے علاوہ 17 جنوری کو کریات غاد یہودی کالونی میں یہودی فوجیوں پرحملے کے دوران شہید ہونے والے فلسطینی نوجوان امجد الجندی کے گھر پرمیں بھی توڑپھوڑ کی گئی۔
مغربی الخلیل میں عقبہ کالونی اور دیگر مقامات پرتلاشی کی کارروائیوں میں اسرائیلی فوجیوں نے صحافی عبدالحمید الھشلمون کو تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کا کیمرہ توڑ دیا۔ ھشلمون پرحملہ اس وقت کیا گیا جب وہ اسرائیلی فوج کے چھاپوں کی کوریج کررہے تھے۔ تلاشی کی کارروائیوں سے اس کالونی سے منتصر الجنیدی اور احمد الجنیدی نامی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔
الحرس کے علاقے میں تلاشی کی کارروائیوں میں عمار القواسمی، فارس القواسمی اور رامی الھمیونی کو گرفتار کیا گیا۔