فلسطین کی قومی پروگریسیو پارٹی کے سربراہ اور سرکردہ سیاست دان مصطفیٰ البرغوثی نے کہا ہے کہ ارض فلسطین میں یہودی توسیع پسندی کے جرم میں عالمی برادری بھی برابر کی قصور وار ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی برادری کی مجرمانہ خاموشی نے فلسطین میں یہودی توسیع پسندی کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کی ہے۔ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاری کے لیے جتنی سرگرمیاں جاری ہیں اس میں عالمی برادری برابر کی قصور وار ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مصطفیٰ البرغوثی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا بیت المقدس کے شعفاط کے مقام پر یہودی آباد کاروں کے لیے 82 مکانات اور بیت جالا کے مقام پر ھاحومہ یہودی کالونی میں 150 رہائشی فلیٹس کی تعمیر کے اعلان کو صرف صہیونی ریاست کا جرم نہیں قرار دیا جا سکتا۔ اس جرم میں وہ تمام عالمی طاقتیں بھی برابر کی قصور وار ہیں جو صہیونی ریاست کے جرائم اور توسیع پسندانہ عزائم پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔
مصطفیٰ البرغوثی کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کی جانب سے اسرائیل پر پابندیوں کے نفاذ کے بجائے صہیونی توسیع پسندانہ جرائم پر خاموشی اختیار کرنا یہودی پسندی کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے۔ جب عالمی اداروں نے فلسطینی علاقوں میں یہودی توسیع پسندی کو جرم قرار دیا گیا ہے تو عالمی برادری کو اس کی خلاف ورزی پر اسرائیل پر پابندیاں عاید کرنی چاہیئں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیل کے ہفت روزہ جریدے ’’یروشلم‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ حکومت نے بیت المقدس میں یہودی توسیع پسندی کے دو الگ الگ منصوبوں کی منظوری دی ہے۔ ایک پروجیکٹ میں 80 اور دوسرے میں 150 مکانوں کی تعمیر کی اجازت شامل ہے۔