چهارشنبه 30/آوریل/2025

بلغاریہ میں مقتول فلسطینی رہ نما 100 دن بعد سپرد خاک

ہفتہ 11-جون-2016

فلسطین کے ایک سرکردہ رہ نما عمر النایف کو بلغاریہ میں قاتلانہ حملے میں قتل کئے جانے کے 100 دن بعد گذشتہ روز بلغاریہ کے صدر مقام صوفیا میں سپرد خاک کردیا گیا۔ ادھر فلسطین کے مختلف شہروں میں بھی  شہید کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی اور ان کا علامتی جنازہ اٹھایا گیا۔

خیال رہے کہ عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے لیجنڈ لیڈر محمد عمر النایف کو تین ماہ قبل بلغاریہ میں قائم فلسطینی سفارت خانے کے قریب نامعلوم افراد نے وحشیانہ تشدد کرکے قتل کردیا تھا۔

بلغاریہ کے حکام نے النایف کے قتل کی تحقیقات کی ہیں تاہم اس کی رپورٹ منظرعام پرنہیں لائی گئی۔ مقتول فلسطینی رہ نما کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ النائف کو اسرائیلی خفیہ ادارے’موساد‘ کے ایجنٹوں نے شہید کیا ہے۔ قتل سے قبل عمرالنایف بلغاریہ میں فلسطینی سفارت خانے میں پناہ لیے ہوئے تھے۔ وہ اسرائیل کو مطلوب تھے اور اسرائیلی حکومت کئی بار بلغاریہ سے النایف کی حوالگی کامطالبہ کرچکی تھی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق عمر النایف کی نماز جنازہ جمعہ کے روز صوفیا میں ادا کی گئی جس میں بڑی تعداد میں فلسطینیوں اور عرب کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے شہریوں نے شرکت کی۔

ادھر النائف کے آبادئی شہر جنین میں بھی عوامی محاذ کی اپیل پر شہید کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں شہید کے عزیزو اقارب، دوست احباب، سیاسی کارکنوں اور دیگر شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر شہید کا علامتی جنازہ بھی اٹھایا گیا۔

یاد رہے کہ عمر النایف کو نامعلوم افراد نے 26 فروری 2016ء کو صوفیا میں قائم فلسطینی سفارت خانے کے قریب وحشیانہ تشدد کرکے شہید کردیا تھا۔ ان کے جسم پر تشدد کے واضح آثار موجودتھے۔

عمر النایف کا تعلق عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے ساتھ تھا۔ سنہ 1986ء میں اسرائیلی فوج نے النایف کو گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا تھا۔ ان پر ایک یہودی آباد کار کے قتل کا الزام عایدکیا اور اس کیس میں انہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ وہ 21 مئی 1991ء کو علاج کی غرض سے ایک اسپتال منتقل ہوئے جہاں  وہ اسپتال سے فرار ہو کر بلغاریہ پہنچ گئے تھے۔ وہیں انہوں نے شادی بھی کی۔

مختصر لنک:

کاپی