اسرائیلی حکام نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیلی کے جنوبی قصبے ’یطا‘ کو فوجی علاقہ قرار دیتےہوئے قصبے کا کئی روز سے محاصرہ بدستور جاری رکھا ہوا ہے جس کے نتیجے میں یطا قصبے کی ایک لاکھ 20 ہزار نفوس پرمشتمل آبادی محصور ہوکر رہ گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یطا قصبے کے فلسطینی میئر’موسی مخامرہ‘ نے بتایا کہ جمعرات کو اسرائیلی فوجیوں نے یطا قصبے کا محاصرہ کیا اور قصبے کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کی ناکہ بندی کے بعد شہریوں کی قصبے سے باہرآمدورفت بندکردی۔ یہ محاصرہ بدستور جاری ہے اور علاقے میں نظام زندگی معطل ہو کر رہ گیا ہے۔ ماہ صیام میں جاری اس محاصرے کے نتیجے میں روزہ داروں کی مشکلات دوچند ہوگئی ہیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ بدھ کی شام تل ابیب میں فائرنگ کرکے چار یہودیوں کو ہلاک کرنے والے فلسطینی حملہ آوروں کا تعلق اسی قصبے سے ہے۔
مقامی فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے یطا قصبے کا محاصرہ کرنے کے بعد قصبے کی الکرمل۔ خلہ صالح، البرکہ، ماعین، مشرقی یطا اور آس پاس کی کالونیوں میں شہریوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور شہریوں کو زدو کوب کیا۔
خیال رہے کہ بدھ کی شام تل ابیب میں دو فلسطینی مزاحمت کاروں نے فائرنگ کرکے چار یہودی آباد کار ہلاک اور سات زخمی کردیے تھے۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے دونوں حملہ آوروں کو حراست میں لیا ہے جن کا تعلق غرب اردن کے شہرالخلیل کے یطا قصبے سے بتایا گیا ہے۔