جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی فوج کا نیا ڈرامہ، شہداء کی دوسرے شہروں میں تدفین کا فیصلہ

جمعہ 10-جون-2016

اسرائیلی فوج جہاں ایک طرف نہتے فلسطینیوں کو شہید کرنے کے بعد ان کے جسد خاکی کو کئی کئی ماہ تک اپنے قبضے میں رکھنے کی ظالمانہ پالیسی پرعمل پیرا ہے وہیں اب نیا ڈرامہ رچایا جا رہا ہے جس کے تحت شہداء کو ان کے آبائی شہروں اور قصبات کے بجائے دوسرے شہروں میں دفن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اسرائیل کے عبرانی اخبار’’یدیعوت احرونوت‘‘ نے اپنی ویب سائیٹ پرپوسٹ ایک خبر میں بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ قبضے میں لیے گئے فلسطینی شہداء کے جسد خاکی اسی صورت میں ان کے ورثاء کے حوالے کیے جائیں گے اگر وہ انہیں اپنے آبائی علاقوں کے بجائے دوسرے شہروں میں دفن کرنے کے لیے تیار ہوں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چند ہفتے قبل اسرائیلی فوج نے شہید علاء ابو جمال کا جسد خاکی بیت المقدس میں شہید کے ورثاء کے حوالے کیا اوریہ شرط رکھی تھی کہ شہید کی نماز جنازہ میں 200 سے زاید افراد کو شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس کے باوجود شہید کے ورثاء نے جمال کی تدفین پرعوام کا جم غفیر جمع کرلیا تھا۔ اس واقعے کے بعد اسرائیلی فوج کی جانب سےیہ طے کیا گیا ہے کہ کسی بھی فلسطینی شہید کا جسد خاکی اس کے ورثاء کے حوالے اسی صورت میں کیا جائے گا بشرطیکہ وہ اس کی تدفین آبائی علاقے کے بجائے کسی دوسرے علاقے میں کریں گے۔

اسرائیلی فوج کے تازہ فیصلے کی منظوری اسرائیلی داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان کی جانب سے بھی دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ فلسطینی شہداء کے ورثاء کو یہ حق دیا جائے گا وہ اپنی مرضی سے کسی دوسرے شہر کے قبرستان اور جگہ کا انتخاب کریں جہاں وہ اپنے شہید عزیز کو سپرد خاک کرسکیں۔ انہیں شہید کو اپنے آبائی شہر میں سپرد خاک کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

مختصر لنک:

کاپی