فلسطینی وزارت اوقاف کے سینیر عہدیدار اور مسجد اقصیٰ کے نگراں ادارے کے ڈپٹی ڈائریکٹر انجینیر عبداللہ العبادی نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت ایک طے شدہ پالیسی کے تحت مسجد اقصیٰ کے تعمیرو مرمت اور اس کی تزئین و آرائش کے کاموں میں داخل اندازی کر رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کو دیے گئے ایک انٹرویو میں العبادی نے کہا کہ اسرائیلی مداخلت کے باعث ان کے لیے مسجد اقصیٰ کی مرمت،صفائی ستھرائی، الیکٹریشن اور آگ بجھانے کے منصوبوں کو آگے بڑھانے میں بڑی رکاوٹ بن رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں العبادی کا کہنا تھا کہ فلسطینی محکمہ اوقاف آئندہ ماہ استنبول میں ہونے والے یونیسکو کے اجلاس میں مسجد اقصیٰ کے حوالے سے اسرائیلی پابندیوں کا معاملہ اٹھائے گا۔
انجنیر عبداللہ العبادی نے کہا کہ یونیسکو کا اجلاس 10 سے 20 جولائی کو استنبول میں ہو گا جس میں اقوام متحدہ کی فہرست کے مطابق عالمی ثقافتی مراکز اور انہیں لاحق حطرات پر بحث کی جائے گی۔ اس موقع پر فلسطینی محکمہ اوقاف اقوام متحدہ کے ادارے کو مسجد اقصیٰ کی تعمیرومرمت کی راہ میں حائل اسرائیلی رکاوٹوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دے گا۔
فلسطینی عہدیدار کا کہنا تھا کہ قبلہ اول کو یہودیوں اور اسرائیلی حکومت کی طرف سے متوازی انداز میں جارحیت کا سامنا ہے۔ اسرائیلی انتظامیہ فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں عبادت سے روکنے کے ساتھ ساتھ ہمیں قبلہ اول کی تعمیرو مرمت کے کاموں سے بھی روکنے کی سازشیں کر رہی ہے مگر اسرائیل کی سازشوں کے باوجود ہم یہ کام جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ قبلہ اول کا دفاع صرف فلسطینی قوم کی نہیں بلکہ پورے عالم اسلام اور عرب ممالک کی اجتماعی ذمہ داری ہے اور عالم اسلام کو دفاع قبلہ اول کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا ہوں گی۔