انسانی حقوق کی ایک بین الاقوامی تنظیم نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ شام میں جاری خانہ جنگی کے دوران گذشتہ پانچ برس میں دمشق کے قریب السیدہ زینب کالونی میں واقع ’’قبر الست‘‘ نامی مہاجر کیمپ میں کم سے کم 118 فلسطینی پناہ گزین شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق گروپ فلسطین۔ شام ایکشن گروپ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پانچ سال میں قبرالست پناہ گزین کیمپ میں 80 فلسطینی مرد، 28خواتین اور 10 بچے تشدد کے مختلف واقعات میں لقمہ اجل بنے۔
رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ قبرالست پناہ گزین کیمپ میں سب سے زیادہ ہلاکتیں رواں سال فروری میں ہوئی جب کیمپ کے قریب کئی زور دار دھماکے ہوئے جن میں دسیوں شامی اور فلسطینی شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قبر الست پناہ گزین کیمپ دمشق کے قریب ہونے کے باعث حساس جغرافیائی مقام پر واقع ہے۔ مجموعی طور پر اس کیمپ میں 25 ہزار فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں۔ السیدہ زینب کالونی سے متصل اس کیمپ کا اپنا رقبہ 12 کلو میٹر پرپھیلا ہوا ہے۔
خیال رہے کہ شام میں سنہ2011ء کے بعد سے بشارالاسد کی حکومت کے خلاف جاری عوامی بغاوت کے نتیجے میں جہاں لاکھوں شامی پناہ گزین مارے گئے ہیں وہیں 3000 ہزار سے زاید فلسطینی بھی اس جنگ کا ایندھن بن چکے ہیں۔