فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں اتوار کو علی الصباح اسرائیلی فوج نے گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے فوجی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ گرفتار کیے گئے شہریوں میں یہودی فوجیوں اور اسرائیلی تنصیبات پر حملوں میں ملوث افراد بھی شامل ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض صہیونی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں قائم العروب پناہ گزین کیمپ میں تلاشی کے دوران 55 سالہ الشیخ یونس الکوازبہ سمیت تین افراد کو حراست میں لے لیا۔ یونس کوازبہ احمد کوازبہ شہید کے والد ہیں۔ تلاشی کی کارروائی میں اسرائیلی فوجیوں نے کوازبہ کے گھر میں توڑپھوڑ کی اور قیمتی سامان لوٹ لیا۔
الشیخ یونس کوازبہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ کوازبہ کی متعدد بار دل کی سرجری ہوچکی ہے اور وہ بلند فشار خون کے ساتھ ساتھ شوگرمیں بھی مبتلا ہیں۔ ان کے ایک بیٹے احمد کو صہیونی فوج نے 4 جنوری 2016ء کو شمالی الخلیل میں عتصون چوک میں گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔
ادھر مغربی رام اللہ میں صفاء قصبے میں اتوار کے روز اسرائیلی فوج کی گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے خلاف شہری مشتعل ہو گئے اور انہوں نے قابض فوج کے خلاف سخت احتجاج کیا۔ اسرائیلی فوجیوں نے احتجاجی مظاہرے کرنے والے فلسطینیوں پر آنسوگیس کی شیلنگ کی اور ان پر دھاتی گولیوں سے فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ادھر مغربی کنارے کے شمالی شہر بیت لحم میں اسرائیلی فوج نے نحالین کے مقام پر گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں عسیٰ الحروب اور مہند ابو عکر کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
الخلیل شہر میں العروب کے مقام پر تلاشی کے دوران گرفتار ہونے والے شہریوں میں 19 سالہ موید جابر ابو سل اور 20 سالہ میھب النجمی کی شناخت کی گئی ہے۔ گذشتہ شام اسی علاقے سے 76 سلہ محمد خلیل حسین، عبداللہ القصاص اور متعدد دوسرے شہروں کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔