فلسطینی پارلیمنٹ کی خاتون رکن اور ممتاز سیاست دان خالدہ جرار کو اسرائیلی حکام نے 15 ماہ تک پابند سلاسل رکھنے کے بعد کل جمعہ کے روز رہا کردیا۔ جرار کی رہائی کے بعد اسرائیلی قید خانوں میں پابند سلاسل فلسطینی ارکان پارلیمان کی تعداد 6 رہ گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی امور اسیران کے محقق اور تجزیہ نگار ریاض الاشقر نے ایک بیان میں بتایا کہ جمعہ کے روز اسرائیلی حکام نے 52 سالہ خالدہ جرار کو جیل سے رہا کردیا۔ ان کی رہائی کے بعد اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی ارکان پارلیمان کی تعداد چھ رہ گئی ہے۔
خیال رہ کہ خالدہ جرار کو اسرائیلی حکام نے 15 ماہ قبل رام اللہ سے حراست میں لیا تھا۔ انہیں اریحا شہر سے بے دخلی کے حکم نامے پرعمل درآمد نہ کرنے کی پاداش میں گرفتار کیا گیا تھا۔
سنہ 2006ء میں فلسطین میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے بعد اسرائیل 56 فلسطینی ارکان پارلیمنٹ کو حراست میں لے کرجیلوں میں ڈال چکا ہے۔ سنہ 2014ء میں 28 فلسطینی ارکان پارلیمنٹ کو گرفتار کیا گیا۔ان میں تحریک فتح کے مرکزی رہ نما اور رکن پارلیمنٹ مروان البرغوثی بھی شامل ہیں جنہیں پانچ بار عمر قید کی سزا کا سامنا ہے۔ ان کے علاوہ رکن پارلیمنٹ احمد سعدات کو 30 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔