اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کی ایک عدالت نے زیرحراست فلسطینی شہری کو اپنی گاڑی کی ٹکر سے چار یہودی آباد کاروں کو زخمی کرنے کے الزام میں چلائے گئے مقدمہ میں عمر قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 2 کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی ایک مرکزی عدالت نے حیفا شہر سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی شہری علاء راید احمد زیود کے خلاف جاری مقدمہ کی سماعت پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے فلسطینی شہری کو پچیس سال قید کی سزا کا حکم دیا۔ اسرائیل میں یہ عرصہ عمرقید کی سزا کے لیے مختص ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین مطابق اسرائیلی عدالت کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ علاء راید زیود نے 11 اکتوبر 2015ء کو شموئیل یہودی کالونی میں اپنی گاڑی کی ٹکر سے چار یہودی آباد کاروں کو زخمی کردیا تھا۔ زخمی ہونے والے یہودی آباد کار وں میں دو اسرائیلی فوجی بھی شامل تھے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے اسرائیلی وزیر داخلہ ارییہ درعی نے اسرائیل کی مرکزی عدالت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ حیفا سے تعلق رکھنے والے فلسطینی مزاحمت کاروں کی شہریت منسوخ کرے۔ وزیرداخلہ کی درخواست کے بعد اسرائیلی پراسیکیوٹر کے لیے حیفا کے شہریوں سے تعلق رکھنے والے فلسطینی شہریوں کی شہریت منسوخ کرنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
قبل ازیں اسرائیل کے سابق وزیرداخلہ موشے یعلون مارچ میں کہا تھا کہ وہ علاء زیود کو قانونی طورپر حاصل اسرائیلی شہریت منسوخ کرنے پر غور کررہے ہیں۔ علاء زیود پرالزام ہے کہ انہوں نے گذشتہ برس اپنی گاڑی کی ٹکر مار کر دو فوجیوں سمیت کم سے کم چار یہودی آبادکاروں کو زخمی کردیا تھا۔