ترکی کی حکومت نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی اسرائیلی پابندیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے محصورین کی مالی امداد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
۳
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے ہاں متعین ترک سفیر مصطفیٰ سارنیچ نے گذشتہ روز محصور علاقے غزہ کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرے ہوئے ترک سفیر کا کہنا تھا کہ ان کا ملک غزہ کے محصورین کی امداد کا مشن جاری رکھے گا۔
نیوز کانفرنس سے قبل ترک سفیرنے عالمی ادارہ صحت اور ترکی کے اشتراک سے شروع کیے گئے 1.5 ملین ڈالر کی لاگت سے الشفاء میڈیکل کمپلیکس کا بھی دورہ کیا اور وہاں پر جاری کام کاجائزہ لیا۔
ترک سفیر کا کہنا تھا کہ ان کا فلسطینی شہریوں کی مالی ضروریات پوری کرنے میں ان کے ساتھ ہرممکن تعاون جاری رکھَے گا۔
مصطفیٰ ارنیچ نے کہا کہ فلسطینی شہریوں کی مادی اور مالی ضروریات کے پیش نظر ترک وزارت خارجہ نے ’’آفاد‘‘ جیسے ہنگامی ادارے کے توسط سے غزہ کی پٹی کو امداد کی فراہمی جاری رکھی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آفاد کے ایمرجنسی پروگرام کے ذریعے ترک حکومت نے چھ ماہ میں غزہ کی پٹی میں 13 اسپتال مکمل کرنے کے عزم کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترکی کی حکومت نے غزہ کے 13 بڑے اسپتالوں میں ایندھن کی ضررویات پوری کرنے کے لیے بھرپور امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انقرہ اپنے اس عزم پر قائم رہے گا۔