اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران فلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے صہیونیوں پر مجموعی طور پر 150 مزاحمتی حملے کیے گئے جن میں چار صہیونی زخمی ہوئے جب کہ بھاری مقدار میں مالی نقصان ہوا ہے۔
اسرائیل کے ’’صوت الیہودی‘‘ ویب پورٹل کی جانب سے شائع کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے ایک ہفتے میں 150 مزاحمتی کارروائیاں کی گئیں۔ ان کارروائیوں میں غزہ سے راکٹ فائر کیے جانے، غرب اردن میں فائرنگ، پٹرول بم حملے، دستی بموں سے حملے، چاقو سے دو بار حملے اور سنگ باری جیسی کارروائیاں کی گئیں۔
فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں کے نتیجے میں دو اسرائیلی فوجی اور دو یہودی آباد کار زخمی ہوئے۔ فوجیوں پر حملہ رام اللہ کے قریب کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ سے پیوستہ ہفتے میں بھی فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے 150 مزاحمتی کارروائیاں کی گئی تھیں۔
خیال رہے کہ فلسطین میں پچھلے سال اکتوبر کے بعد سے اب تک فلسطینی شہریوں کی جانب سے یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی فوجیوں پر اکا دکا حملے کیے جاتے رہے ہیں جن میں 30 کے قریب یہودی ہلاک اور 500 سے زاید زخمی ہوئے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا۔ گذشتہ سات ماہ میں 213 فلسطینی شہری صہیونی فوج کی دہشت گردی کانشانہ بن کر جام شہادت نوش کرچکے جب کہ ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوئے ہیں۔