فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے سے متصل وادی اردن میں اسرائیلی فوج کی روز مرہ کی بنیاد پر جاری فوجی مشقیں مقامی آبادی کے لیے ایک نیا عذاب بن گئی ہیں کیونکہ مقامی فلسطینیوں کو جنگی مشقوں کی وجہ سے اپنے گھروں کے اندر محصور رہنا پڑتا ہے اور وہ کام کاج اور کھیتی باڑی سے بھی محروم ہو رہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق وادی اردن کے ایک مقامی فلسطینی عہدیدار معتز بشارات نے بتایا کہ شمالی وادی اردن میں راس الاحمر کا علاقہ اسرائیلی فوج کی مشقوں کا مرکز بن چکا ہے جہاں فلسطینی شہریوں کو سنگین نوعیت کی مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے راس الاحمر کے 12 فلسطینی خاندانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ 30 جولائی سے 2 جون تک اپنے گھر بار خالی کر دیں کیونکہ اس علاقے میں اسرائیلی فوج جنگی مشقیں کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
خیال رہے کہ وادی اردن اسرائیلی فوج کی جنگی مشقوں کا اکھاڑا سمجھا جاتا ہے جہاں آئے روز قابض فوج کے دستے کسی نا کسی طرح کی مشقیں کررہے ہوتے ہیں۔