جمعه 15/نوامبر/2024

شدت پسند آوی گیڈور لائبر مین نے وزارت دفاع کا چارج سنھبال لیا

بدھ 25-مئی-2016

اسرائیل کی حکمراں جماعت ’’لیکوڈ‘‘ اور ’’اسرائیل بیتنا‘‘ میں مخلوط حکومت کے حوالے سے طے پائے سمجھوتے کے تحت شدت پسند سیاست دان آوی گیڈور لائبرمین نے موشے یعلون کے استعفے کے بعد ان کی جگہ وزارت دفاع کا قلم دان سنھبال لیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل بیتنا نامی انتہا پسند سیاسی مذہبی جماعت کے سربراہ لایبرمین فلسطینیوں کے حوالے سے سخت گیر موقف رکھتے ہیں۔ انہوں نے یہ اعلان کررکھا ہے کہ اسرائیل کو یہودی ریاست تسلیم نہ کرنے والوں کو فلسطین سے نکال دیا جائے گا۔

اسرائیل کے عبرانی ریڈیو نے بتایا کہ اسرائیل بیتنا اور لیکوڈ پارٹی کے درمیان طے پائے معاہدے کے تحت لائبرمین نے وزارت دفاع کے عہدے کا چارج سنھبال لیا ہے۔

ریڈیو رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ لائبرمین اور ان کی جماعت کی ایک خاتون رہ نما سوفا لاندفیر آئندہ سوموار کو اپنے اپنے عہدوں کاحلف اٹھائیں گے۔ لاندفیر کو مہاجرین سے متعلق وزارت کا قلم دان سونپا گیا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل میں حال ہی میں حکمراں جماعت لیکوڈ اورشدت پسند اسرائیل بیتنا کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے بعد ’اسرائیل بیتنا‘ کو حکومت میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اسرائیل بیتنا نے وزارت دفاع جیسے اہم عہدے کی شرط پر حکومت میں شمولیت کا اعلان کیا۔ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے اپنی پارٹی کے وزیردفاع موشے یعلون کو ان کے عہدے سے ہٹا کر آوی گیڈور لائبرمین کو ان کی جگہ وزارت دفاع کاقلم دان سونپا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی