فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے فراہم کردہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی مسکوبیہ نامی جیل میں ایک فلسطینی دو شیزہ گذشتہ 16 روز سے ایک تنگ وتاریک کوٹھڑی میں قید تنہائی کا شکار ہے جہاں اس کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے’’کلب برائے اسیران‘‘ کے مندوب کا کہنا ہے کہ فلسطینی طالبہ آلا سائد کامل عساف کو نو مئی کو اس کو رام اللہ میں اس کے گھر سے حراست میں لیا گیا تھا۔ گرفتاری کے بعد وہ مسلسل قید تنہائی کا شکار ہے جہاں اس کی حالت بری طرح بگڑ چکی ہے۔
اسیرہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی فورسز نے گرفتاری کے وقت اس کے ہاتھ پاؤں باندھ کو اسے فوجی گاڑی میں ڈالا اور نامعلوم مقام پر لے گئے تھے۔ بعد ازاں معلوم ہوا کہ اسے مسکوبیہ نامی حراستی مرکز میں لے جایا گیا ہے جہاں اسے ایک تنگ وتاریک اور گندے کمرے میں رکھا گیا ہے،جس میں روشنی کا بھی کوئی انتظام نہیں۔ سخت گرمی کے باعث اس کی حالت مزید تشویشناک ہوچکی ہے۔
خیال رہے کہ اسیرہ عساف فلسطین کی جامعہ بیرزیت میں آخری سال کی طالبہ ہے جہاں رواں سال کے آخر میں اسے فارغ التحصیل کیا جائے گا مگر اس کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام عساف کو تعلیم سے محروم رکھنے کی سازش کررہے ہیں۔ عساف کی گرفتار کیوں عمل میں لائی گئی ہے اس کے بارے میں کوئی تفصیل سامنے نہیں آسکی ہے تاہم فلسطین کے انسانی حقوق کے اداروں نے آلا ساید کامل عساف کی گرفتاری کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے اس کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔