ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے احمد داؤد اوگلو کے وزارت عظمیٰ کے منصب سے علاحدگی کے بعد حکمراں جماعت عدالت و ترقی’’آق‘‘ کے موجودہ سربراہ بن علی یلدرم کو کابینہ تشکیل دینے کی دعوت دی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ترک صدر نے دو روز قبل انقرہ میں ایوان صدر میں یلدرم سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران انہوں نے باضابطہ طور پر انہیں حکومت سنھبالنے اور اپنی کابینہ تشکیل دینے کی دعوت دی۔
خیال رہے کہ بن علی یلدرم سبکدوش ہونے والے وزیراعظم احمد داؤد اوگلو کی کابینہ میں وزیر برائے مواصلات و نقل وحمل تھے۔ انہیں احمد داؤد اوگلو کی جگہ ملک کا نیا وزیراعظم منتخب کیا گیا تھا۔
مبصرین کا خیال ہے کہ نئے وزیراعظم صدر کے اس دستوری منصوبے میں تبدیلی پرعمل درآمد کو یقینی بنائیں گے جو مستعفی وزیراعظم احمد داؤد اوگلو بہ وجوہ نہیں کر سکے ہیں۔ ترک صدر ملک کو پارلیمانی سے صدارتی نظام میں لانے کے لیے کوشاں ہیں اور انہوں نے سابق وزیراعظم احمد داؤد اوگلو کی مدد سے قانون میں ترمیم کی کوشش کی تھی مگر صدر اور وزیراعظم کے درمیان اختلافات کے باعث آئین میں ترمیم نہیں ہوسکی تھی۔
خیال رہے کہ 60 سالہ بن علی یلدرم صدر ایردوآن کے انتہائی قریبی اور قابل اعتماد ساتھیوں میں شمار ہوتے ہیں۔ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ اس وقت سے چلے آ رہے ہیں جب طیب ایردوآن نے سنہ 1994ء میں استنبول کے میئر کے طورپر خدمات انجام دی تھیں۔
نو منتخب وزیراعظم بن علی یلدرم کا کہنا ہے کہ ملک میں صدارتی نظام کے نفاذ کے معاملے میں ان کی رائے صدر ایردوآن کی رائے سے متفق ہے۔ یلدرم سنہ 2002ء کے بعد مسلسل نقل و موصلات کے وزیر کے عہدے پر کام کرتے چلے آ رہے ہیں۔