فلسطینی قومی حکومت نے غزہ کی پٹی میں بے روزگاری اور غربت کو کنٹرول کرنے کے لیے نوجوانوں بالخصوص جامعات سے نئے فضلاء کو عارضی بنیادوں پر ملازمتیں دینے کے ایک نئے پروگرام کا آغا کیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت 2000 پیشہ ور شہریوں اور 2000 نئے فضلاء کو چھ ماہ کے لیے عارضی ملازمتیں دی جائیں گی تاکہ غزہ میں بے روزگاری کم کرنے میں مدد دی جا سکے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قومی حکومت کے وزیر برائے محنت مامون ابو شہلاء نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے غزہ کی پٹی کے 10 ہزار افراد کو مرحلہ وار بنیادوں پر عارضی ملازمتیں دینے کے ایک پروگرام کے لیے رجسٹریشن شروع کی ہے۔
نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ابو شہلاء کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں بے روزگاری کی شرح سنہ 2015ء میں 41 فی صد رجسٹرڈ کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بے روزگاری کی بنیادی وجہ اسرائیل کی طرف سے عاید پابندیاں اور غزہ کی ناکہ بندی ہے۔
مامون ابو شہلاء کا کہنا تھاکہ حکومت غزہ کے بے روزگار شہریوں کو باعزت روزگار کی فراہمی کی کوششیں جاری رکھے گی۔ دس ہزار نوجوانوں کو عارضی بنیادوں پر نوکریاں دینے کا پرگرام بھی انہیں کوششوں کاحصہ ہے۔ چھ ماہ کے لیے دس ہزار افراد کو مختلف مراحل میں ملازمیں فراہم کی جائیں گیں۔